اگر کوئی صاحب مجھ سے پوچھیں کہ آپ کی نظر میں زندگی کیا ہے؟ اور اس پوچھے گئے سوال کے جواب میں اگر میں کہوں کہ ’جنم لینا، جوانی کے چند شاندار برس گزارنا اور بوڑھا ہوکر مرجانا، بس اور کیا ہے؟‘ تو میرے کئی غلط جوابوں میں سے ایک یہ بھی غلط جواب ہی ہوگا۔ میں اس جواب سے اپنے اطراف میں پھیلی ہوئی ایک وسیع دنیا کو نظر انداز کر رہا ہوں۔ میں فطرت کی خوبصورتی، لوگوں کے ذہنوں کا بنا ہوا وہ شاہکار ادب نظر انداز کررہا ہوں جس میں ان کی تمنائیں اور ان کے ارتقائی ڈر اور خوف بستے ہیں۔ میں گزرے زمانوں کے ان مقامات کو بھی یقیناً بھول رہا ہوں جن کے وجود میں ہزاروں برسوں کی تاریخ ایک جادوئی سحر کی دھند میں لپٹی ہوئی ہے۔ اگر ہم ان گزرے وقتوں سے اپنا رشتہ نہیں رکھیں گے تو کل جب یہ آپ کا انتظار کرکے تھک جائیں گے اور جب یہ آپ سے اپنا رشتہ توڑ لیں گے تب بڑی مشکل ہوگی کہ ایک درخت تب ہی شاندار رہتا ہے جب اس کے وجود سے گھنی اور ہری ڈالیاں اگتی ہیں۔ جب وہ نہیں اگیں گی تو ٹنڈ منڈ درخت رہ جاتا ہے جس پر 2 پل کوا بھی بیٹھنے کا نہیں سوچتا اور یقیناً میں کبھی بھی ٹنڈ منڈ درخت بننا نہیں چاہوں گا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب پاکستا
Hazrat Abu Bakr Siddiq رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ , whose real name was Abdullaah. He was the son of Abu Qahafah, whose real name was Usman. His lineage was therefore Abdullaah bin Usman bin Aamir and he belonged to the Quraysh tribe of Makkah. He was amongst the vanguards of Islam, was one of the Khulafaa-e-Rashideen as well as amongst the Asharah Mubashara. He was the first man to accept Islam and gave everything he had for the sake of Islam. Allah عزوجل blessed him to Protect Rasulullaah صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ , to propagate the Islam and also blessed him with an exceptional level of Imaan and love for Allah عزوجل . He was the sword of the Muslims in the struggle against the Munafiqen and enemies of Islam. Hazrat Abu Bakr Siddique, one of the first Caliphs of the Prophet Islam and the Prophet (peace be upon him) to be the Prophet's preacher, was found to be the most superior of mankind. Hazrat Abu Bakr Sidd